چھوٹی بہن کو خط لکھ کر میٹرک میں آرٹس کی بجائے سائنس کے مضامین پڑھنے کی تلقین کیجیے۔


چھوٹی بہن کو خط لکھ کر میٹرک میں آرٹس کی بجائے سائنس کے مضامین پڑھنے کی تلقین کیجیے۔

چھوٹی بہن کو خط لکھ کر میٹرک میں آرٹس کی بجائے سائنس کے مضامین پڑھنے کی تلقین کیجیے۔

امتحانی مرکز

25 مئی 2022ء

پیاری بہن پروین ملک!

سلامت رہو۔

کل ہی تمہارا خوشیوں بھرا خط ملا ۔ یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی کہ تم نے مڈل سٹینڈرڈ کے امتحان میں نہ صرف بہت اچھے نمبر لیے ہیں بلکہ سکول میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ یقینا یہ اللہ تعالی کی مہربانی ' امی ابو کی دعاؤں اور تمہاری بھرپور محنت کا نتیجہ ہے۔ میری طرف سے ڈھیروں مبارک باد قبول کرو ۔      

اب تم ماشااللہ کلاس نہم میں ہو گئی ہو ۔ یہ کلاس کسی بھی طالب علم کی زندگی میں وہ پہلا درجہ ہوتی ہے جس میں کامیابی کے بعد اس نے اپنے مستقبل کی راہوں کا انتخاب کرنا ہوتا ہے کیونکہ نہم اور دہم کلاس میں منتخب کیے گئے مضامین کی بنیاد پر ہی طالب علم کو کالج کے مضامین منتخب کرنے پڑتے ہیں خواہ وہ آرٹس کے مضامین ہوں یا سائنس کے اگر کسی طالب علم نے میٹرک میں آرٹس کے مضامین رکھے ہوں تو اسے کالج میں آرٹس کے مضامین کا ہی انتخاب کرنا پڑتا ہے ۔ اور اگر اس نے میٹرک میں سائنس کے مضامین یعنی فزکس' کیمسٹری اور بیالوجی وغیرہ پڑھے ہوں گے تو وہ انٹرمیڈیٹ میں یقینا انہی سائنسی مضامین کو منتخب کرے گا ۔ چنانچہ ضروری ہے کہ کلاس نہم میں مضامین کا انتخاب خوب سوچ سمجھ کر کیا جائے تاکہ اگلی اور اعلی کلاسوں میں دقت اور پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔

پیاری بہن ! تم نے اپنے خط میں امتحان میں اپنے حاصل کردہ نمبروں کی جو تفصیل بتائی ہے اسے دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ آرٹس کے مضامین کی نسبت سائنسی مضامین میں تمہارے حاصل کردہ نمبر زیادہ بہتر ہیں ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ تمہارا روجھان سائنسی مضامین کی طرف نسبت زیادہ ہے ۔  اس لیے کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ کلاس نہم میں بھی تم سائنس کے مضامین یعنی فزکس' کیمسٹری اور بیالوجی وغیرہ کا انتخاب کرو ۔ اس طرح ان مضامین میں اچھے نمبروں سے میٹرک پاس کرنے کے بعد تم کسی اچھے کالج میں ایف ایس سی میں داخل ہو سکو گی اور یوں ایف ایس سی کے بعد میڈیکل لائن اختیار کرکے ڈاکٹری کرنے میں کامیاب ہو جاؤ گی۔

تم مجھ سے یقینا اتفاق کرو گی کہ ڈاکٹری نہ صرف ایک معزز اور محترم پیشہ ہے، بلکہ اس میں خدمت خلق کےبھی بہترین مواقع موجود ہیں ۔ ہم ویسے بھی گاؤں کے رہنے والے ہیں اور تم اچھی طرح جانتی ہو کہ ہمارے دیہات میں خصوصا طبی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ ڈاکٹری کے بعد تم اپنے گاؤں میں ہی کلینک کھول کر دیہی خواتین اور بچوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرکے ان کی خدمت کر سکتی ہو ۔جس سے نہ صرف ہمارے خاندان بلکہ پورے گاؤں کی نیک نامی میں اضافہ ہوگا۔

مجھے یقین ہے کہ تم کلاس نہم میں مضامین کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرو گی۔ میں نے بڑا بھائی ہونے کے ناطے تمہیں صرف اپنی رائے سے آگاہ کیا ہے۔ یہ میرا مشورہ ہے' فیصلہ نہیں ۔ فیصلہ بہرحال تمہیں ہی کرنا ہے۔ امید ہے کہ تم جو فیصلہ کرو گی بہتر کرو گی۔ اس خط کے ساتھ ہی تمہیں ایک پارسل بھی ملے گا ۔ یہ پاس ہونے کی خوشی میں تمہیں میری طرف سے تحفہ ہے جسے دیکھ کر تم یقیننا خوش ہو جاؤ گی۔

میری طرف سے امی اور ابو کی خدمت میں سلام عرض کرنا۔ 

والدعا

محمد صائم علی 

*

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post