www.iqranotes.com
ایک حادثہ
لفظ حادثے کی تعریف یوں کی جاسکتی ہے کہ یہ انسانی
لاپروائی کے نتیجے میں ہونے والا نقصان ہے۔ زندگی اپنی فطرت میں ایک عارضی چیز ہے۔
انسان ناگہانی حادثات کا شکار ہو سکتا ہے۔ اگرچہ وہ اپنی حفاظت کے لیے مناسب اقدام
کرتا ہے۔ لیکن وہ مقدر کی تکذیب نہیں کر سکتا۔ ہم زندگی میں کئی حادثات کا مشاہدہ
کرتے ہیں۔ انسان ان حادثات میں اپنی زندگی،جائیداد اور بہت سی قیمتی اشیاء گنوا
بیٹھتے ہیں۔ وہ آہیں بھرتے ہیں،سسکیاں لیتے ہیں،اشک بہاتے ہیں اور دھاڑیں مارتے
ہیں لیکن تقدیر کا غیر مرئی ہاتھ ان پر رحم نہیں کھاتا۔
جیسے شرارتی لڑکے کھیل کھیل میں مکھیاں مارتے ہیں
اسی طرح دیوتا کھیل کھیل میں انسانوں کو مار دیتے ہیں۔
حادثات اپنی شکل و صورت میں خوفناک ہوتے ہیں۔ جس حادثے
کو میں بیان کرنے لگا ہوں وہ انتہائی خوفناک ہے۔ ایک دفعہ میرے دوستوں اور میں نے
وادی سوات کی سیر کا پروگرام بنایا۔ ہم صبح سویرے روانہ ہوۓ۔ یہ گرمی کا موسم تھا،پشاور
تک سفر بیزار کن تھا۔ ہم نے وہاں کچھ آرام کیا پھر اپنی منزل مقصود کو روانہ ہو
گئے۔ دو گھنٹوں کے بعد ہم مالاکنڈ کی خطرناک سڑک پر محو سفر تھے۔ ہم سب اس عمدہ
موسم کا مزہ لے رہے تھے۔
اچانک دو بسیں انتہائی تیز رفتاری سے ہمارے آگے نکل گئیں۔ ان بسوں کے ڈرائیور بے
پرواہی سے بسیں چلا رہے تھے۔ اچانک پہاڑی کے نکڑ سے ایک ٹرک نمودار ہوا اور بسوں
میں سے ایک کے ساتھ ٹکرا گیا۔ دوسری بس بھی ان سے جا ٹکرائی اور تینوں گاڑیاں پہاڑ
کی ڈھلوان سے نیچے لڑھکنے لگیں۔ بدقسمت مسافروں کی چیخوں سے پہاڑ گونج اٹھا۔ ہم
ٹیکسی سے اترے اور ان کی مدد کو لپکے۔ ہم ڈھلوان سے اتر کر موقع پر پہنچے جہاں بسیں
پڑی تھیں کسی کو ہماری مدد کی ضرورت نہ تھی کیونکہ دونوں بسوں کے مسافر فوت ہوچکے
تھے۔ ہمیں اس کا دکھ اور صدمہ پہنچا۔ بہت جلد وہاں پولیس پہنچ گئی اور لاشوں کو لے
گئی۔ ہم آگے نہ جا سکے۔ ہم نے اپنا پروگرام منسوخ کردیا اور بہت بوجھل دل کے ساتھ
واپس آگئے۔ جب بھی مجھے وہ خوفناک حادثہ یاد آتا ہے تو میں اداس ہو جاتا ہوں اور
اللہ تعالی سے مرنے والوں کی مغفرت کی دعا کرتا ہوں۔ خدا کرے کہ انہیں ابدی سکون
نصیب ہو۔ آمین